Tasawur

اسی دھوپ چھاؤں کے بیچ کہیں
دیکھا ابھی ابھی
زندگی ہولے سے
مجھے چھو کر جیسے
کانوں میں سرگوشی کرتے ہوے
گالوں پر بوسہ دے کر
جھپ گئی ہو
تمہارے تصور کی
چھاؤں تلے

Leave a comment